ہم جا(isotope) کسی عنصر کے مختلف انواع کو کہا جاتا ہے جن کا جوہری نمبر ایک مگر جوہری کمیت مختلف ہوتی ہے۔ چونکہ کسی جوہر کے مختلف ہم جا مختلف جوہری اوزان رکھنے کے باوجود دوری جدول(periodic table) میں ایک ہی مقام پر رکھے جاتے ہیں اس لیے ان کوہم جا کہا جاتا ہے۔ انگریزی میں یہ لفظ 1913ء سے استعمال میں آیا ہے جو یونانی زبان کے دو الفاظ کا مرکب ہے، isos (یکساں / ہم) اور topos (مقام/جگہ/جا)۔
ہم جا دراصل فارسی کے الفاظ ہیں۔ "ہم" کہتے ہیں یکساں یا ایک جیسا اور "جا" دراصل جائے کا متغیر ہے اور اِس کے معنی ہیں جگہ، ہم جا کا مطلب ہے یکساں جگہ۔ چونکہ یہاں یہ اسم صفت کی حالت میں ہے لہٰذا اِس سے مراد ایسی چیزیں ہیں جن کی جگہ یکساں ہوں۔
ایکایٹم یاجوہر کاجوہری عدد(atomic number) تو ایک ہی ہوتا ہے لیکن بعض اوقات اس کاکمیتی عدد(mass number) مختلف ہوتا ہے۔ جس کو اس جوہر کا ہم جا کہتے ہیں، جبکہ اس مظہر کوہمجائیت(isotopy) کہتے ہیں۔ ایسا تب ہوتا ہے جب ایک ہی عنصر کے جواہر میںمرکزے (نیوکلیئس) میں موجود بے بار کے برقيوں یعنی متعادلوں ( نیوٹرانز، واحدمتعادلہ / نیوٹرون) کی تعداد بدلتی ہے۔ مثلاآبگر کے تین ہم جا ہیں۔ جن کے نامپروٹئیم،ڈوریٹئیم اورٹریٹئم ہیں۔ اس کے علاوہ بھی قدرتی طور پر تقریباًًً ہر عنصر کے ایک سے زیادہ ہم جا ہوتے ہیں۔