جان کیپلر (Johannes Kepler) ایک جرمن ماہر فلکیات اورریاضی دان تھا۔ وہ27 دسمبر1571ء کوجرمنی میں پیدا ہوا۔ وہ سترھویں صدی کےسائنسی انقلاب کی ایک بہت اہم شخصیت تھا۔ اس نے جرمنی کی ایک مشہور اور قدیم جامعہجامعہ گوٹنگن سے تعلیم حاصل کی۔ وہ سیاروں کی حرکت کے قوانین دریافت کرنے کے لیے مشہور تھا جس کی بعد میں آنے والے ماہر فلکیات نے تصدیق کی۔ اس کے کامنیوٹن کے کام اور خصوصاکشش ثقل کی بنیاد بنا۔
پیشے کے اعتبار سے وہآسٹریا کے شہرگراز میںریاضی کا استاد تھا۔15 نومبر1630ء کو 58 سال کی عمر میں اس کا انتقال ہو گیا۔ اس نےبصریات (optics) پر بھی کام کیا اوردوربین کی ساخت کو بہتر بنایا۔ اس نے اپنے ہمعصرگلیلیو کے دریافت کی ہوئی دوربین کا بھی ذکر کیا ہے۔ اس کے زمانے میںفلکیات اورنجوم کے درمیان میں کوئی خاص فرق نہیں ہوتا تھا ہاں البتہ فلکیات اورطبیعیات کے درمیان میں کافی واضح فرق تھا۔ وہ اپنے کام میں مذہہبی دلائل بھی لے آتا تھا۔ اس کا یہ یقین تھا کہ خدا نے یہ دنیا نہایت ہی ذہین منصوبے سے بنائی ہے ۔[13] اس نے اپنی فلکیات کوفلکی طبیعیات (celestial physics) کا نام دیا ۔[14]