کنیست (عبرانی:הַכְּנֶסֶת[ھاکنیست]؛ یعنی "مجلس"[2] یا "اسمبلی"؛عربی:الكنيست)اسرائیل کی ایکیک ایوانیقانون ساز اسمبلی ہے۔اسرائیلی نظام حکومت میں کنیست قوانین پاس کر سکتی،صدر ووزیر اعظم (اگرچہ رسمی طریقے سے وزیر اعظم کو صدر سے مقرر کرتا ہے) کا انتخاب کر سکتی،کابینہ کو منظور کر سکتی اور حکومت کے کاموں کی نگرانی کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کنیست کے پاسریاست کے کمپٹرولر کا انتخاب کرتی ہے۔ اس کے پاس اراکین کو دستبردار کرنے،صدر اور ریاست کمپٹرولر کو ان کے عہدوں سے معزول کرنے، عدم اعتماد کا ووٹ ملنے کے بعد حکومت کو منسوخ کرنے کی طاقت ہوتی ہے، اس سے کنیست خود بھی منسوخ ہو جاتی ہے اور نئے الیکشن (انتخابات) ہوتے ہیں۔ وزیر اعظم اگر چاہے تو وہ خود بھی کنیست کو منسوخ کر سکتا ہے۔ تاہم انتخابات کی تکمیل تک کنیست برقرار رہتی ہے۔[3] کنیستجفعات رام،یروشلم میں واقع ہے۔
اصطلاح ”کنیست“ قدیمکنیست ھا جدولا (عبرانی:כְּנֶסֶת הַגְּדוֹלָה) سے مشتق ہے، جویہودی عقیدہ کے مطابق تورات کے انبیا کے اختتامی وربیائی یہودیت کی تشکیل کے عہد (200 ق م) کے 120 نقل نویسوں، دانش مندوں اور انبیا کی مجلس تھی۔[4]
اسرائیلی نظام حکومت میں کنیست قوانین پاس کر سکتی،صدر کا انتخاب کر سکتی،کابینہ کو منظور کر سکتی اور اپنی کمیٹیوں کے ذریعے حکومت کے کاموں کی نگرانی کر سکتی ہے۔ اس کے پاس اراکین کو دستبردار کرنے،صدر اورریاست کے کمپٹرولر کو ان کے عہدوں سے معزول کرنے، عدم اعتماد کا ووٹ ملنے کی صورت میں حکومت کو منسوخ کرنے کی طاقت ہوتی ہے، اس سے کنیست خود بھی منسوخ ہو جاتی ہے اور نئی الیکشن (انتخابات) ہوتے ہیں۔
ہر کنیست اپنے الیکشن کے نمبر سے جانی جاتی ہے۔ سنہ 1949ء میں اسرائیل کے پہلے انتخابات بعد کنیست منتخب ہوئی، جس کوپہلی کنیست کہتے ہیں۔ 2015ء کے انتخابات میں جو کنیست بنی وہ موجودہ اور بیسویں کنیست ہے۔