Movatterモバイル変換


[0]ホーム

URL:


مندرجات کا رخ کریں
ویکیپیڈیاآزاد دائرۃ المعارف
تلاش

ڈی آر بیندرے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ڈی آر بیندرے
ڈی آر بیندرے
پیدائش31 جنوری1896(1896-01-31)
دھارواڑ، Bombay Presidency, British India
وفات26 اکتوبر 1981(1981-10-26) (عمر  85 سال)
ممبئی، Maharashtra, India
قلمی نامAmbikatanayadatta
پیشہمعلم، شاعر
قومیتبھارت
اصنافافسانہ
ادبی تحریککنڑا ادب

ڈی آر بیندرے (انگریزی: D. R. Bendre) (31 جنوری 1896ء-26 اکتوبر 1981ء)کنڑ زبان کے شاعر تھے۔ انھیں ان کے شعری مجموعہ ناکو تانتی (ನಾಕು ತಂತಿ) کے لیےگیان پیٹھ انعام سے نوازا گیا تھا۔[1] انھیں کنڑ شاعی کا سنہرا باب مانا جاتا ہے۔ 1968ء میں حکومت ہند نےپدم شری اور 1969ء میںساہتیہ اکیڈمی نےساہتیہ اکیڈمی اعزاز سے نوازا۔[2]

حالات زندگی

[ترمیم]

ان کا پورا نام دتاترییا رامچندر بیندرے تھا۔ ان کی ولادتکرناٹک کے شہردھارواڑ میں ایکچت پون براہمن خاندان میں ہوئی۔[3] ان کے والد سنسکرت کے عالم تھے اور جب بیندرے محض 12 سال کے تھے تبھی ان کا انتقال ہو گیا۔ 1913ء میں بیندرے نے اسکول کی تعلیم مکمل کی پھرپونے چلے گئے اورفرگوسن کالج سے 1918ء میں سنسکرت اور انگریزی میں بی اے کیا۔ پھر وہدھارواڑ میں وکٹوریا کالج میں معلم ہو گئے۔[4]

1931ء میںنارا بالی (انسانی قربانی) کے لیے انھیں جیل جانا پڑا۔برطانوی حکومت کو ان کی یہ تخلیق سخت ناگوار گذری۔[5] ان کی 9 اولادیں ہوئی مگر صرف دو بیٹے پاندورنگا اور وامارا اور ایک بیٹی منگلا ہی زندہ رہ سکے۔[6] 1943ء میںشموگا میں منعقدہ 27ویںکنڑ ساہتیہ سمیلن میں صدارت کی۔ وہکنڑ ساہتیہ پریشد کے بھی رکن رہے۔ 1972ء میںحکومت کرناٹک نے ان کی زندگی پر ایک ڈاکیومینٹری فلم بنائی۔[6]


کیرئر

[ترمیم]

انہون نے اپنے کیرئر کی شروعات بطور معلم کی۔ وہوکتوریا ہائی اسکول،دھارواڑ میں معلم تھے۔ وہ 1944ء تا 1956ء ڈی اے وی کالجسولہ پور میںپروفیسر رہے۔ انھیںآکاش وانی کے دھارواڑ اسٹیشن کا مشیر بھی نازد کیا گیا۔

شاعری اور پیغام

[ترمیم]

انھوں نے اپنی شاعری بڑی سادہ انداز مین شروع کی۔ وہ عوامم زبان استعمال کرتے تھے اور اپنی شاعری میں محبت اور اخوت کا درس دیتے تھے۔ وہ رومانیت کی طرف مائل تھے مگر زبان ہمیشہ عوامی ہوتی تھی۔ وہ بولی کو ترجیح دیتے تھے۔[7]بیندرے کو جدیدکنڑ شاعری کا بابا کہا جاتا ہے۔ وہ جدید انداز میں کنڑ کی کلاسیکی شاعری کو پیش کرتے ہیں اور اسے مقامی ٹچ دیتے ہیں۔

زندگی کے آخری حصہ میں بیندرے کو اعداد میں دلچسپی بڑھ گئی تھی۔ یہ ان کا کوئی نیا شوق نہیں تھا مگر آخر عمر میں یہی ان کا مشغلہ رہ گیا تھا۔[7]


حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Jnanapeeth Awards"۔ Ekavi۔ 2006-04-27 کواصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ2006-10-31
  2. "۔۔:: SAHITYA : Fellows and Honorary Fellows ::۔"sahitya-akademi.gov.in۔ 2018-02-06 کواصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ2018-02-11
  3. Amaresh Datta (1987)۔Encyclopaedia of Indian Literature: A-Devo Volume 1 of Encyclopaedia of Indian literature۔ Sahitya Akademi۔ ص 413۔ISBN:9788126018031
  4. Dharwad.com – Bendre's bio dataآرکائیو شدہ(غیرموجود تاریخ) بذریعہ dharwad.com(نقص:نامعلوم آرکائیو یو آر ایل) retrieved on 5/27/07
  5. "Bendre comes alive at Belgaum jail"۔ India: The New Indian Express۔ 3 اکتوبر 2010۔ 2016-03-04 کواصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ2013-12-26
  6. ^اب"Vara Kavi Bendre"۔ India: ARCHIMAGE Architects۔ 30 اگست 2013۔ 27 دسمبر 2013 کواصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 دسمبر 2013
  7. ^ابG. S. Amur۔Dattatreya Ramachandra Bendre (Ambikatanayadatta) Makers of Indian literature Volume 1 of Encyclopaedia of Indian literature۔ Sahitya Akademi۔ ص 105۔ISBN:9788172015152
معلومات کتب خانہ
1968–1980
1981–2000
2001–present
Honorary Fellows
Premchand Fellowship
Ananda Coomaraswamy Fellowship
Geography
Culture
Literature
and
Tourism
Awards
Media

سانچہ:گیان پیٹھ انعام

اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=ڈی_آر_بیندرے&oldid=8693033»
زمرہ جات:
پوشیدہ زمرہ جات:

[8]ページ先頭

©2009-2025 Movatter.jp