Movatterモバイル変換


[0]ホーム

URL:


مندرجات کا رخ کریں
ویکیپیڈیاآزاد دائرۃ المعارف
تلاش

وارسا معاہدہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
معاہدہ دوستی، تعاون اور باہمی اعانت
Treaty of Friendship, Co-operation, and Mutual Assistance
روسی:Договор о дружбе, сотрудничестве и взаимной помощи
وارسا معاہدہ کے اراکین
قسمفوجی اتحاد
صدر دفاتروارسا,پولینڈ
(کمان اور کنٹرول ہیڈکوارٹر)
ماسکو,سوویت یونین
(فوجی ہیڈکوارٹر)
رکنیتبلغاریہ کا پرچمبلغاریہ

چیکوسلوواکیہ کا پرچمچیکوسلواکیہ
مشرقی جرمنی کا پرچممشرقی جرمنی
مجارستان کا پرچمہنگری
پولینڈ کا پرچمپولینڈ
رومانیہ کا پرچمرومانیہ
سوویت یونین کا پرچمسوویت اتحاد

البانیا کا پرچمالبانیا(دستبردار 1968)
سپریم کمانڈر
Petr Lushev (آخر)
مشترکہ چیف آف اسٹاف
Vladimir Lobov (آخر)
مضامین بسلسلہ
مارکسیت–لیننیت
Karl Marx, Friedrich Engels, Vladimir Lenin
وارسا معاہدے کے ممالک

وارسا معاہدہ (انگریزی: Warsaw Pact)وسطی ومشرقی یورپ کیاشتراکی ریاستوں کے درمیان طے پانے والا ایک معاہدہ تھا۔ یہ باہمی اقتصادی تعاون کی انجمن (CoMEcon) کا عسکری ہم منصب تھا۔ وارسا معاہدے پر دستخط14 مئی1955ء کوپولینڈ کے دار الحکومتوارسا میں کیے گئے۔ معاہدے کے تحت اگر کسی بھی معاہد ملک کو جارحیت کا سامنا کرنا پڑے تو دیگر ممالک اس کا دفاع کریں گے۔ یہ معاہدہ1955ء میںمغربی جرمنی کیشمالی اوقیانوسی معاہدے کی تنظیم (NATO) میں شمولیت کے باعثسوویت اتحاد نے کرایا۔ وارسا معاہدہ دراصل نیٹو کا اشتراکی مقابل تھا۔

نام وسیم عباس

[ترمیم]

اس معاہدے کا باضابطہ نام معاہدۂ دوستی، تعاون و باہمی مدد تھا جبکہ مغرب میں اس کے لیے "وارسا معاہدے" یا "وارسا پیکٹ" کی اصطلاح عام ہے، جہاں اسے WAPA، Warpac یا صرف WP بھی کہا جاتا ہے۔

اراکین

[ترمیم]

اس کے شریک اراکین میں

وارسا معاہدے کے اراکین نے حملے کی صورت میں ایک دوسرے کے دفاع کا وعدہ کیا۔ معاہدے میں یہ بھی کیا گیا کہ دستخط کرنے والے ممالک ایک دوسرے کے داخلی معاملات میں دخل نہیں دیں گے اور قومی سالمیت اور آزادی کا احترام کریں گے۔

خاتمہ

[ترمیم]
1975ء کا ایک سوویت ڈاک ٹکٹ، "امن اور اشتراکیت کے تحفظ کے لیے مستعد"، وارسا معاہدے کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر جاری کیا گیا

وارسا معاہدہ1991ء میں بیشتر اشتراکی حکومتوں اورسوویت اتحاد کے ٹوٹنے کے بعد تحلیل ہو گیا، جس کا باقاعدہ اعلانیکم جولائی1991ء کوپراگ میں ایک اجلاس کے دوران کیا گیا۔12 مارچ1999ء کو وارسا معاہدے کی سابق رکن ریاستوںہنگری،پولینڈ اورچیک جمہوریہ نےنیٹو میں شمولیت اختیار کر لی۔بلغاریہ،اسٹونیا،لتھووینیا،رومانیہ اورسلوواکیہمارچ2004ء میں نیٹو کا حصہ بنے جبکہالبانیہیکم اپریل2009ء کو شامل ہوا۔

نگار خانہ

[ترمیم]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
1940 کی دہائی
1950 کی دہائی
1960 کی دہائی
1970 کی دہائی
1980 کی دہائی
1990 کی دہائی
جمے تنازعے
خارجہ پالیسی
نظریات
سرمایہ داری نظام
اشتراکیت
دیگر
تنظیمیں
پراپوگنڈا
دوڑیں
تاریخ دان
مذید دیکھیں
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=وارسا_معاہدہ&oldid=9089721»
زمرہ جات:
پوشیدہ زمرہ جات:

[8]ページ先頭

©2009-2025 Movatter.jp