قرشی Qarshi Қарши |
|---|
 قرشی میںنیلا گنبد مسجد |
| ملک | ازبکستان |
|---|
| صوبہ | صوبہ قشقہ دریا |
|---|
| آبادی(1999) |
|---|
| • کل | 197,600 |
|---|
قرشی (Qarshi) (ازبک: Қарши؛فارسی:نخشب؛روسی: Карши) جنوبیازبکستان میں ایکشہر ہے۔ اس کی آبادی 197،600 (1999 کی مردم شماری کا تخمینہ) ہے۔ یہ تاشقند کے جنوب جنوب مغرب میں 520 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اورافغانستان کے ساتھازبکستان کی سرحد کے شمال میں 335 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ شہر قدرتی گیس کی پیداوار کی وجہ سے اہم ہے، لیکن قرشی بنے ہوئے ہموار قالینوں کی صنعت کے لیے بھی مشہور ہے۔
یہامارت بخارا کا ایک شہر تھا، جسےنسف بھی کہتے ہیں۔
یہ شہرقشقہ دریا کی وادی میں واقع ہے یہ اس راستے پر واقع ہے جوبخارا کوبلخ سے ملاتا ہے۔
منگولوں کی قیامگاہ
[ترمیم]چنگیز خان کے وقتمنگول نخشب کو گرمیوں کی قیام گاہ بناتے، آثار قدیمہ نے یہ شہر تلاش کیا، توقدیم نخشب کے آثار شلک تپہ کی پہاڑی کے قریب واقع ہے۔
نخشب کی شہرت کی وجہ وہ مصنوعی چاند ہے جسے حکم ابن المقنع نامی جادوگر نے بنایا تھا اور اس کے متعلق مشہور کر رکھا تھا کہ رات کو ایککنویں سے طلوع ہوتا ہے اور صبح اسی کنویں میں غروب ہوتا ہے۔[1]
- خواجہ عبد العزیز مدرسہ
- رابعہ مدرسہ
- نیلا گنبد مسجد
- دوسری عالمی جنگ یادگار
|
|---|
|
|
|
|---|
| ایشیا | |
|---|
| یورپ | |
|---|
| مشرق وسطی | |
|---|
| خانہ جنگی | |
|---|
|
|
|
|
- ↑اردو دائرہ معارف اسلامیہ جلد 22 صفحہ156،جامعہ پنجاب لاہور