فینگ شوئی[1] (چینی: 風水، معنی: ہوا اور پانی)جمالیات کا ایک قدیم چینی طریقہ کار ہے جس کے بارے میں لوگوں کا یقین ہے کہ اس میں جنت اور زمین (جغرافیہ) دونوں کے قوانین استعمال ہوتے ہیں اور اس کے ذریعہ مثبت چی (qi) حاصل کر کے کسی کی زندگی میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔[2] اس فن کا اصل نام کان یو (آسان چینی:堪舆;روایتی چینی:堪輿;پینین:kānyú لغویمعنی: جنتاور زمین کا تاؤ) ہے۔[3]
لفظفینگ شوئی کا انگریزی میں لفظی ترجمہ "ہوا پانی" ہے۔ یہ ایک ثقافتی شارٹ ہینڈ ہے جسے ایک معدوم کتاب کلاسک آف بریل سے اخذ کیا گیا ہے، :[4]
چی ہوا کی سواری کرتی ہے اور پھیلتی ہے، لیکن پانی سے سامنا ہونے پر رک جاتی ہے۔[4]
تاریخی اعتبار سے، فینگ شوئی کو اکثر روحانی اہمیت والی عمارتوں جیسے مقبرہ کے ساتھ ساتھ رہائش گاہ مقامات اور دوسرے ڈھانچے کو بنانے کے لیے بھی بڑے پیمانے پر کیا جاتا تھا۔1960ء کی دہائی میںثقافتی انقلاب کے دوران چین میں فینگ شوئی فن کو دبا دیا گیا تھا، لیکن اس کے بعد خاص طورریاست ہائے متحدہ امریکہ میں، اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔
2013ء کے مطابق،ینگ شاؤ اورہونگشان ثقافتیں فینگ شوئی کے استعمال کے ابتدائی ثبوت فراہم کرتی ہیں۔قطب نما کی ایجاد تک، انسانوں اور کائنات کے باہمی تعلقات کا پتہ لگانے کے لیے فینگ شوئی یقینی طور پرفلکیات پر انحصار کرتی تھی۔[5]اور جب ینگ شاؤ اور ہونگشان ثقافتوں کا موجودہ چین کے شمال مشرقی علاقے میں ظہور ہوا، تو وہاں غیر چینی رہتے تھے اور اندرونی علاقوں میں رہنے والےہان چینی انھیں جنگلی کہتے تھے۔
فن شو کو مغرب میں متعارف کرانے کا سہرا پروفیسر لینگویج کے سر پر ہے۔ 1983 میں انھوں نے فینگ شوئی اصول و ضوابط کو مغربی ثقافت کے ساتھ مربوط کیا اور بی ٹی بی بھی یا مغربی فینگ شوئی کا نام دیا۔
↑Tina Marie (2007–2009)۔"Feng Shui Diaries"۔Esoteric Feng Shui۔ 2010-04-04 کواصل سے آرکائیو کیا گیا{{حوالہ ویب}}:اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے:|coauthors= (معاونت)اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: تاریخ کا اسلوب (link)
↑Sun, X. (2000) Crossing the Boundaries between Heaven and Man: Astronomy in Ancient China. In H. Selin (ed.),Astronomy Across Cultures: The History of Non-Western Astronomy. 423–454. Kluwer Academic.