Movatterモバイル変換


[0]ホーム

URL:


مندرجات کا رخ کریں
ویکیپیڈیاآزاد دائرۃ المعارف
تلاش

سورہ القمر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
  سورۃ 54 -قرآن  
سورة القمر
Sūrat al-Qamar
سورت القمر
----

عربی متن ·انگریزی ترجمہ


دور نزولمکی
عددِ پارہ27 واںپارہ
اعداد و شمار3رکوع, 55آیات, 342 الفاظ, 1469 حروف
قرآن مقدس
  

قرآن مجید کی 54 ویں سورت جس میں 3 رکوع اور 55 آیات ہیں۔

نام

پہلی ہی آیت کے فقرہوانشق القمر سے ماخوذ ہے۔ مطلب یہ ہے کہ وہسورت جس میں لفظ القمر آیا ہے۔

زمانۂ نزول

اس میںشق القمر کے واقعے کا ذکر آیا ہے جس سے اس کا زمانۂ نزول متعین ہو جاتا ہے۔محدثین ومفسرین کا اس پر اتفاق ہے کہ یہ واقعہہجرت سے تقریباً پانچ سال پہلےمکۂ معظمہ میںمنٰی کے مقام پر پیش آیا تھا۔

موضوع اور مضمون

اس میں کفار مکہ کی اس ہٹ دھرمی پر متنبہ کیا گیا ہے جو انھوں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کے مقابلے میں اختیار کر رکھی تھی۔ شق القمر کا حیرت انگیز واقعہ اس بات کا صریح نشان تھا کہ وہقیامت جس کے آنے کی خبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دے رہے تھے، فی الواقع برپا ہو سکتی ہے اور اس کی آمد کا وقت قریب آ لگا ہے۔چاند جیسا عظیم الشان کرہ ان کی آنکھوں کے سامنے پھٹا تھا۔ اس کے دونوں ٹکڑے الگ ہو کر ایک دوسرے سے اتنی دور چلے گئے تھے کہ دیکھنے والوں کو ایک ٹکڑا پہاڑ کے ایک طرف اور دوسرا ٹکڑا دوسری طرف نظر آیا تھا۔ پھر آن کی آن میں دونوں پھر ملگئے تھے۔ یہ اس بات کا کھلا ثبوت تھا کہ نظام عالم ازلی و ابدی اور غیر فانی نہیں ہے، وہ درہم برہم ہو سکتا ہے۔ بڑے بڑےستارے اورسیارے پھٹ سکتے ہیں، بکھر سکتے ہیں، ایک دوسرے سے ٹکرا سکتے ہیں اور وہ سب کچھ ہو سکتا ہے جس کا نقشہ قیامت کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے قرآن میں کھینچا گیا ہے۔ یہی نہیں، بلکہ یہ اس امر کا پتہ بھی دے رہا تھا کہ نظام عالم کے درہم برہم ہونے کا آغاز ہو گیا ہے اور وہ وقت قریب ہے جب قیامت برپا ہوگی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی حیثیت سے لوگں کو اس واقعہ کی طرف توجہ دلائی اور فرمایا، دیکھو اور گواہ رہو۔ مگر کفار نے اسےجادو کا کرشمہ قرار دیا اور اپنے انکار پر جمے رہے۔ اسی ہٹ دھرمی پر اس سورت میں انھیں ملامت کی گئی ہے۔کلام کا آغاز کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے کہ یہ لوگ نہ سمجھانے سے مانتے ہیں، نہ تاریخ سے عبرت حاصل کرتے ہیں، نہ آنکھوں سے صریح نشانیاں دیکھ کر ایمان لاتے ہیں۔ اب یہ اسی وقت مانیں گے جب قیامت فی الواقع برپا ہو جائے گی اور قبروں سے نکل کر یہ داورِ محشر کی طرف دوڑے جا رہے ہوں گے۔اس کے بعد ان کے سامنےقوم نوح،عاد،ثمود،قوم لوط اورآل فرعون کا حال مختصر الفاظ بیان کر کے بتایا گیا ہے کہ خدا کے بھیجے ہوئے رسولوں کی تنبیہات کو جھٹلا کر یہ قومیں کس درد ناک عذاب سے دوچار ہوئیں اور ایک ایک قوم کا قصہ بیان کرنے کے بعد بار بار یہ بات دہرائی گئی ہے کہ یہ قرآن نصیحت کا آسان ذریعہ ہے جس سے اگر کوئی قوم سبق لے کر راہ راست پر آ جائے تو ان عذابوں کی نوبت نہیں آ سکتی جو ان قوموں پر نازل ہوئے۔ اب آخر یہ کیا حماقت ہے کہ اس آسان ذریعے سے نصیحت قبول کرنے کی بجائے کوئی اسی پر اصرار کرے کہ عذاب دیکھے بغیر نہ مانے گا۔اس طرح پچھلی قوموں کی تاریح سے عبرتناک مثالیں دینے کے بعد کفار مکہ کو خطاب کر کے فرمایا گیا ہے جس طرز عمل پر دوسری قومیں سزا پا چکی ہیں وہی طرز عمل اگر تم اختیار کرو تو آخر تم کیوں نہ سزا پاؤ گے؟ کیا تمھارے کچھ سرخاب کے پر لگے ہوئے ہیں کہ تمھارے ساتھ دوسروں سے مختلف معاملہ کیا جائے؟ یا کوئی خاص معافی نامہ تمھارے پاس لکھا ہوا آ گیا ہے جس جرم میں دوسرے پکڑے گئے ہیں وہی تم کرو گے تو تمھیں نہ پکڑا جائے گا؟ اور اگر تم اپنی جمعیت پر پھولے ہوئے ہو تو عنقریب تمھاری یہ جمعیت شکست کھا کر بھاگتی ہوئی نظر آئے گی اور اس سے زیادہ سخت معاملہ تمھارے ساتھ قیامت کے روز ہوگا۔آخر میں کفار کو بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالٰی کو قیامت لانے کے لیے کسی بڑی تیاری کی حاجت نہیں ہے۔ اس کا بس ایک حکم ہوتے ہی پلک جھپکاتے وہ برپا ہو جائیں گے۔ مگر ہر چیز کی طرح نظام عالم اور نوع انسانی کی بھی ایک تقدیر ہے۔ اس تقدیر کے لحاظ سے جو وقت اس کام کے لیے مقرر ہے اسی وقت پر وہ ہوگا۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ جب کوئی چیلنج کرے اس کو قائل کرنے کے لیے قیامت لا کھڑی کی جائے۔ اس کو آتے نہ دیکھ کر تم سرکشی اختیار کرو گے تو اپنی شامت اعمال کا نتیجہ بھگتو گے۔ تمھارا کچا چٹھا خدا کے ہاں تیار ہو رہا ہے جس میں تمھاری کوئی چھوٹی یا بڑی حرکت ثبت ہونے سے رہ نہیں گئی ہے۔

سورتیں
  1. -فاتحہ
  2. -بقرہ
  3. -عمران
  4. -نساء
  5. -المائدہ
  6. -انعام
  7. -اعراف
  8. -انفال
  9. -توبہ
  10. -یونس
  11. -ھود
  12. -یوسف
  13. -الرعد
  14. -ابراہیم
  15. -الحجر
  16. -النحل
  17. -الاسرا
  18. -کہف
  19. -مریم
  20. -طٰہٰ
  21. -الانبیاء
  22. -الحج
  23. -المؤمنون
  24. -النور
  25. -الفرقان
  26. -الشعرآء
  27. -النمل
  28. -القصص
  29. -العنکبوت
  30. -روم
  31. -لقمان
  32. -السجدہ
  33. -الاحزاب
  34. -سبا
  35. -فاطر
  36. -یٰس
  37. -الصافات
  38. -ص
  39. -الزمر
  40. -سورہ
  41. -السجدہ
  42. -الشوریٰ
  43. -الزخرف
  44. -الدخان
  45. -الجاثیہ
  46. -الاحقاف
  47. -محمد
  48. -الفتح
  49. -الحجرات
  50. -ق
  51. -الذاریات
  52. -الطور
  53. -النجم
  54. -القمر
  55. -الرحمٰن
  56. -الواقعہ
  57. -الحدید
  58. -المجادلہ
  59. -الحشر
  60. -الممتحنہ
  61. -الصف
  62. -الجمعہ
  63. -المنافقون
  64. -التغابن
  65. -الطلاق
  66. -التحریم
  67. -الملک
  68. -القلم
  69. -الحاقہ
  70. -المعارج
  71. -نوح
  72. -الجن
  73. -المزمل
  74. -المدثر
  75. -القیامہ
  76. -دہر
  77. -المرسلات
  78. -النباء
  79. -النازعات
  80. -عبس
  81. -التکویر
  82. -الانفطار
  83. -المطففین
  84. -الانشقاق
  85. -البروج
  86. -الطارق
  87. -الاعلیٰ
  88. -الغاشیہ
  89. -الفجر
  90. -البلد
  91. -الشمس
  92. -اللیل
  93. -الضحیٰ
  94. -نشرح
  95. -التین
  96. -العلق
  97. -القدر
  98. -بینہ
  99. -الزلزال
  100. -عادیات
  101. -القارعہ
  102. -التکاثر
  103. -العصر
  104. -ہمزہ
  105. -الفیل
  106. -قریش
  107. -الماعون
  108. -کوثر
  109. -الکافرون
  110. -النصر
  111. -لہب
  112. -الاخلاص
  113. -الفلق
  114. -الناس
اقسام
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=سورہ_القمر&oldid=6296151»
زمرہ جات:
پوشیدہ زمرہ جات:

[8]ページ先頭

©2009-2025 Movatter.jp