حیفا (عبرانی:חֵיפָה،نقحر: حیْفٰه)یروشلم اورتل ابیب کے بعداسرائیل کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ 2006ء کے مطابق اس کی مجموعی آبادی بمطابق 2,79,591 ہے۔ حیفا کوبہائی عالمی مرکز کا جائے وقوع ہونے کا شرف حاصل ہے۔بہائی عالمی مرکز کو یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ کا درجہ ملا ہے ۔ اور یہ بہائی مذہب کے ماننے یہاں کی مقدس زیارت کو آتے ہیں۔[18]۔ اسرائیل کی معاشیات حیفا کا بہت اہم کردار ہے۔ اسرائیل کا سب سے پرانا اور سب سے بڑا ہائی ٹیک پارکمطعم حیفا ہی میں واقع ہے۔
ابتدا میں حیفا ایک بندرگاہ اور مچھلی کا شکار گاہ تھا۔ لہذا شروع ہی سے یہ ایک معاشیاتی شہر رہا ہے۔ حیفا پربازنطینی سلطنت نے حکومت کی ہے مگر اس وقت اس شہر کو زیادہ اہمیت حاصل نہیں تھی۔خلافت امویہ اورخلافت عباسیہ میں حیفا کے تعلقات مصر سے استوار ہوئے اور دونوں ملکوں کے ما بین سمندری تجارت کا آغاز ہوا۔ عرب اور یہود کے مابین بھی تجارتیاور اقتصاد ی رشتے قائم ہوئے۔اس شہر کا حاصل کرنے کے لیے بہت سی جنگیں لڑی گئیں جیسےپہلی صلیبی جنگ،جنگ حطین،صلاح الدین ایوبی کی جنگ اوررچرڈ اول شاہ انگلستان وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
 | ویکی ذخائر پرحیفا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |