اٹلانٹاامریکہ کی ریاستجارجیا کا دار الحکومت اور بلحاظ آبادی سب سے بڑا شہر ہے۔جولائی2005ء کی مردم شماری کے مطابق شہر کی آبادی 4 لاکھ 70 ہزار سے زائد ہے جبکہ شہر کی کل حدود میں واقع آبادی تقریباً 50 لاکھ ہے۔
امریکا میں شہری حقوق کی تحریک کے دوران جنوب کے دیگر شہروں کے مقابلے میں اٹلانٹا نے الگ موقف اختیار کیا اور اپنے ترقی پسندانہ موقف کے باعث تبدیلی مقام کرنے والے افریقی امریکی باشندوں کا مرکز بن گیا اور1972ء سے سیاہ فام امریکی باشندے شہر کی اکثریت ہیں۔ افریقی امریکی باشندے جلد ہی شہر کی سب سے اہم سیاسی قوت بن گئے اور1974ء سے اب تک شہر کے تمام ناظمین اور ساتھ ساتھ آگ بجھانے والے ادارے، پولیس اور حکومت کے اعلی عہدے داران کی اکثریت بھی، سیاہ فام ہی ہے۔ شہر سے سفید فاموں کی ہجرت کاسلسلہ1970ء اور1980ء کی دہائی میں رہا جس کی وجہ سے1970ء سے1990ء کے دوران شہرکی آبادی میں ایک لاکھ کی کمی واقع ہوئی۔1980ء میں شہر کے سیاہ فام باشندے کل آبادی کا 69 فیصد تھے جبکہ2005ء کے مطابق یہ تعداد کم ہو کر اب 54 فیصد رہ گئی ہے۔
سیاہ فاموں کے حقوق کی تحریک کے عظیم رہنمامارٹن لوتھر کنگ جونیئر یہیں پیدا ہوئے تھے اور ان کے مقام پیدائش کو قومی تاریخی مقام کی حیثیت حاصل ہے۔
1990ء میںبین الاقوامی اولمپک انجمن نے اٹلانٹا کو صد سالہ گرمائیاولمپک کھیلوں کی میزبانی کا اعزاز بخشا۔ اس طرحسینٹ لوئس اورلاس اینجلس کے بعد 1996ء میں اٹلانٹا امریکا کا تیسرا شہر بنا جسے کھیلوں کے ان عالمی مقابلوں کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا۔ اس اعلان کے بعد شہر میں کھیلوں کی تنصیبات اور ذرائع نقل و حمل کی بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام ہوئے۔ ان اولمپک کھیلوں کا انعقاد انتہائی شاندار انداز میں ہوا لیکن صد سالہ اولمپک باغ میں ہونے والے بم دھماکے نے ان رنگا رنگیوں کو گہنا دیا۔ اس بم دھماکے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 111 زخمی ہوئے تھے۔