Movatterモバイル変換


[0]ホーム

URL:


مندرجات کا رخ کریں
ویکیپیڈیاآزاد دائرۃ المعارف
تلاش

الٰہ آباد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(الہ آباد سے رجوع مکرر)
الٰہ آباد
इलाहाबाद
پریاگراج
प्रयागराज
میٹروپولس
Clockwise from top left: All Saints Cathedral, خسرو باغ, the الہ آباد ہائی کورٹ, the New Yamuna Bridge near Sangam, skyline of سول لائنز، الہ آباد, the جامعہ الٰہ آباد, Thornhill Mayne Memorial at Alfred Park and آنند بھون.
عرفیت:City of Prime Ministers,[1]
Sangam City[2]
ملک بھارت
صوبہاتر پردیش
بھارت کے اضلاعضلع الہ آباد
حکومت
 • قسمMayor–Council
 • مجلسAllahabad Municipal Corporation
 • MayorAbhilasha Gupta[3]
 • Member of ParliamentShyama Charan Gupta (Agrahari)[4]
رقبہ
 • میٹروپولس70.5 کلومیٹر2 (27.2 میل مربع)
بلندی98 میل (322 فٹ)
آبادی(2011)[5]
 • میٹروپولس1,117,094
 • درجہ36th
 • کثافت1,087/کلومیٹر2 (2,820/میل مربع)
 • میٹرو[6]1,216,719
 • Metro rank23rd
نام آبادیAllahabadi, Ilahabadi
منطقۂ وقتIST (UTC+5:30)
PIN211001-18
ٹیلی فون کوڈ+91-532
گاڑی کی نمبر پلیٹUP-70
انسانی جنسی تناسب978/1000
بھارت کی زبانیںہندی زبان
Additional official languageUrdu[7]
ویب سائٹallahabad.nic.in
یہ مضمونہندوی متن پر مشتمل ہے۔ موزوںمعاونت کے بغیر آپ کو ہندوی متن کی بجائےسوالیہ نشان، خانے اور بے معنی حروف نظر آسکتے ہیں۔
قلعہ الٰہ آباد، 1850 کی تصویر۔ یہ قلعہ بادشاہ اکبر نے 1575 میں بنوایا تھا۔
قلعہ الٰہ آباد

الٰہ آباد (باضابطہ نام:پریاگ راج)بھارت کی ریاستاتر پردیش کا ایکقدیم شہر جوگنگا اورجمنا کے سنگم پر آباد ہے اور ساتھ ہی ایک تجارتی مرکز، ہندوؤں کا مقدس مقام اور ریلوے کا بہت بڑا جنکشن بھی ہے۔ مسلمانوں کے دور حکومت سے قبل اس کا نام پریاگ تھا۔ یہاں اکبر کا ایوان، جامع مسجد،اشوک کی لاٹھ، زمین دوز قلعہ اور خسرو باغ جیسی قابل دید تاریخی عمارتیں پائی جاتی ہیں۔1857ء کی جنگ آزادی کے دوران میں یہاں انگریزوں اور حریت پسندوں میں زبردست لڑائی ہوئی اور بالآخر الہ آباد1861ء میں انگریزوں کی عملداری میں آیا۔

الہ آباد فی کس آمدنی کے لحاظ سے صوبہ اتر پردیش کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ شہر کی آبادی تخمیناً سترہ لاکھ چالیس ہزار ہے اور اس لحاظ سے یہ اتر پردیش کا ساتواں گنجان ترین شہر ہے۔ سنہ 2011ء میں اسے دنیا کا 130 واں تیزی سے بڑھتا ہوا شہر قرار دیا گیا تھا۔ یہاں ہندو، مسلمان، سکھ، مسیحی، پارسی، جین اور بودھ مذہب کے ماننے والے امن و آشتی کے ساتھ رہتے ہیں۔ زبانیں اردو، اودھی، ہندی، انگریزی، بنگالی اور پنجابی ہیں۔ الہ آباد کے رہنے والے الہ آبادی کہلاتے ہیں۔

الہ آباد کالجوں اور تحقیقی اداروں کا مرکز ہے اور دور قدیم ہی سے علمی اہمیت رکھتا ہے۔ اس کے بارے میں یہ کہاوت بھی مشہور ہے کہ الہ آباد میں آکر تعلیم حاصل کرنے اور مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت سے نمایاں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ الہ آباد کا ایک نام پریاگ بھی بتایا جاتا ہے۔ پریاگ یا پرساد کی جگہ۔ موجودہ نام 1583ء میں مغل شہشاہ اکبر نے رکھا۔ یہاں بہت سے قدیم مندر اور محلات موجود ہیں جو ہندوؤں کی کتابوں کے مطابق ان کے مذہب میں خاصی اہمیت رکھتے ہیں۔ 1857ء کی جنگ آزادی میں یہاںمولوی لیاقت علی نے آزادی کی جد و جہد کی تھی اور حریت پسندوں اور فرنگیوں کے مابین سخت جنگ ہوئی لیکن بالآخر 1861ء میں یہاں فرنگی راج نافذ ہو گیا۔

الہ آباد کو وزرائے اعظم کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ آزادی کے بعد منتخب ہونے والے 13 میں سے سات وزرائے اعظم کا تعلق یا تو الہ آباد سے تھا یا وہ الہ آباد میں پیدا ہوئے، وہاں تعلیم حاصل کی یا الہ آباد سے انتخابات میں حصہ لیا اور منتخب ہوئے۔ ان میں جواہر لال نہرو، لال بہادر شاستری، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، گلزاری لال نندا، وشوناتھ پرتاپ سنگھ اور چندر شیکھر شامل ہیں۔

الہ آباد ہی وہ شہر ہے جہاں 1930ء کو مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں علامہ سر محمد اقبال نے اپنا تاریخی خطبہ الہ آباد دیا اور مسلمانوں کی مشکلات، ان کے مستقبل اور مسلمانان ہند کی منزل کی نشان دہی کی۔

اردو زبان و ادب کے کئی عظیم نام الہ آباد سے وابستہ ہیں۔ جن میںاکبر الہ آبادی،نوح ناروی،فراق گورکھپوری،شبنم نقوی،راز الہ آبادی، عتیق الہ آبادی،شمس الرحمن فاروقی وغیرہ شامل ہیں۔

تعلیمی اور سماجی اہمیت

[ترمیم]

الٰہ آباد کو قدیم دور سے ہی تعلیمی اور سماجی اہمیت حاصل رہی ہے۔ تعلیمی اعتبار سے یہ شہر بے حد اہمیت کا حامل ہو گیا ہے۔ یہ بات شہرۂ عام ہے کہ اس شہر میں آکر تعلیم حاصل کرنے اور مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت سے نمایاں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ الٰہ آباد یونیورسٹیبھارت کا قدیم ترین تعلیمی ادارہ ہے جسے1887ء میں انگریزی سرکار نے شروع کیا تھا۔ یہاںہندو،مسلمان،سکھ،مسیحی،پارسی،جین اور بودھ مذہب کے ماننے والے امن و آشتی کے ساتھ رہتے ہیں۔

اردو بولنے والے

[ترمیم]

الٰہ آباد کی مرکزی زبانیںاردو،اودھی،ہندی،انگریزی،بنگالی اورپنجابی ہیں۔اردو لکھنے اور بولنے والی آبادی آٹھ لاکھ سے متجاوز ہے۔ یہاںاردو کی تعلیم کے لیے چھوٹے بڑے سیکڑوں مدارس اور کالج موجود ہیں۔

اردو شخصیات

[ترمیم]

الٰہ آباد نےاکبر الہ آبادی جیسا طنزومزاح کا شاعر اقوامِ عالم کو دیا ہے۔ مشہور شاعرنوح ناروی اسی سرزمین سے وابستہ رہے جو الفاظ کے جادوگر مانے جاتے ہیں۔ بعد کے دور میںفراق گورکھپوری، شبنم نقوی، راز الہ آبادی، عتیق الہ آبادی وغیرہ نےاردو زبان کو پروان چڑھایا۔گیان پیٹھ انعام یافتہفراق گورکھپوری کا منظوم مجموعہگل نغمہ یہیں رہ کر لکھا گیا۔

ویکی ذخائر پرالٰہ آباد سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "City of Prime Ministers"۔ Government of Uttar Pradesh۔ 2014-08-13 کواصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ2014-08-16
  2. Rajiv Mani (21 مئی 2014)۔"Sangam city, Allahabad"۔ٹائمز آف انڈیا۔Times Group۔ Bennett, Coleman & Co. Ltd.۔ 2018-12-24 کو اصل سےآرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ2014-08-16
  3. "Mayor of the city"۔ The Indian Express۔ 2018-12-24 کو اصل سےآرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ2012-09-25{{حوالہ ویب}}:ترچھے یا جلی خط کا استعمال ممنوع ہے:|ناشر= (معاونت)
  4. "Constituency wise candidates"۔بھارتی الیکشن کمیشن۔ 2014-05-20 کواصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ2014-06-28
  5. "Census 2011"(PDF)۔censusindia۔ The Registrar General & Census Commissioner۔ اخذ شدہ بتاریخ2014-06-25
  6. "Urban Agglomerations/Cities having population 1 lakh and above"(PDF)۔censusindia۔ The Registrar General & Census Commissioner,۔ اخذ شدہ بتاریخ2014-06-25{{حوالہ ویب}}: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: زائد رموز اوقاف (link)
  7. "Report of the Commissioner for linguistic minorities: 50th report (July 2012 to June 2013)"۔ Commissioner for Linguistic Minorities, Ministry of Minority Affairs, Government of India۔ ص 49۔ 2018-12-24 کواصل(PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ2015-11-08
معلومات کتب خانہ
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=الٰہ_آباد&oldid=9039410»
زمرہ جات:
پوشیدہ زمرہ جات:

[8]ページ先頭

©2009-2025 Movatter.jp