Movatterモバイル変換


[0]ホーム

URL:


مندرجات کا رخ کریں
ویکیپیڈیاآزاد دائرۃ المعارف
تلاش

یرمیاہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(ارمیاہ سے رجوع مکرر)
ارمیاہ بن حلقیا
ارمیاہکلیسا سیستن کی چھت پر
نبی، پیغمبر
پیدائش655ق۔م
عنتوت، (کنعان موجودہعناتا،فلسطین)
وفات570 یا 580ق۔م
 مصر
مزارنامعلوم؛ ایک روایت کے مطابقشمالی آئرلینڈ میں
تہوار1 مئی (مشرقی راسخ الاعتقاد)
1 جنوری (حبشی)
30 اپریل (قبطی)
11 مئی (یروشلمی)
3 جولائی (مصری)

ارمیاہ یایرمیاہ ایک نبی تھے جن کا نامقرآن میں براہ راست تو نہیں لیکن کچھ احادیث روایات میں ان کا ذکر ملتا ہے، اس کے علاوہکتاب مقدس کےعہدنامہ قدیم میں بیشتر مقامات پر ملتا ہے۔ ان کا تعلقیعقُوب (یعقوب علیہ السلام) کے بیٹےلاوی کے خاندان سے تھا۔

اسلام میں

[ترمیم]

ارمیا بن حلقیا کو بعض نبی اور بعض غیر نبی خیال کرتے ہیں۔ بہت ہی اختلاف ہے قرآن میں اشارتا کئی جگہ ذکر آیا ہے
تفسیر مظہری سورۃ الاسراء میں ہے
ہارون بن عمران کی اولاد میں سے ارمیاہ بن حلفیا کو نبی بنا کر مبعوث فرمایا۔ابن اسحاق نے بیان کیا کہ یہی خضر تھے جن کا نام ارمیاہ تھا اور خضر لقب کیونکہ آپ (ایک بار) خشک گھاس پر بیٹھے تھے اور اٹھے تو وہ سرسبز ہو کر لہلہانے لگی تھی‘ اللہ نے ارمیاہ کو بادشاہ کی ہدایت اور سیدھے راستے پر چلانے کے لیے مامور فرمایا۔[1]سو سال بعد دوبارہ اٹھنے والے واقعہ سورہ البقرہ کی آیت 259 کے تحتابن کثیر لکھتے ہیںیہ گزرنے والے یا توعزیر علیہ السلام تھے جیسا کہ مشہور ہے یا ارمیاہ بن حلفیا تھے۔[2]اسی آیت کی ضمن میںوہب بن منبہ کی روایت ہے کہ جنت میں کتا اور گدھا داخل نہیں ہوں گے سوائےاصحاب کہف کے کتے اور ارمیاہ بن حلفیا کے گدھے کے یہ ارمیاہ ہیں جنہیں سوسال تک موت دی گئی اور پھر دوبارہ زندہ کیا گیا ارمیاء بن حلفیا۔[3]سورۃ البقرہ میں ذکر ہے
امامابن عساکر نے جو یبر سے ضحاک کے سلسلہ سے ابن عباس (رض) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ’’ ولقد اتینا موسیٰ الکتب‘‘ سے مراد ہے کہ ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو تورات اکٹھی ایک ہی مرتبہ مفصل اور محکم عطا فرمائی۔ ’’ وقفینا من بعدہ بالرسل‘‘ پھر موسیٰ (علیہ السلام) کے بعد یکے بعد دیگرے یہ رسول بھیجے۔ اشمویل بن بابل، مشتانیل، شعیابن امصیا، جزقیل، ارمیا بن حلقیا،[4]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. تفسیر مظہری قاضی ثناء اللہ پانی،سورۃ الاسراء ،آیت7
  2. تفسیر ابن کثیر حافظ عماد الدین ابوالفداء ابن کثیر ،البقرہ 259
  3. نہایۃ الأرب فی فنون الأدب ،مؤلف: احمد بن عبد الوهاب بن محمد بن عبد الدائم القرشي التيمي البكري، شهاب الدين النويري ،ناشر: دار الكتب والوثائق القومیہ، القاہرہ
  4. تفسیر در منثور جلال الدین سیوطی ،سورۃ البقرہ،آیت87
ویکی ذخائر پریرمیاہ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔
اسلام کے غیر قرآنی انبیاء
قصص الانبياء میں
اسلامی روایت میں
قرآنی تفسیر میں
قبل از کاہن
کاہن / کاہنہ
توریت میں
اسرائیلی انبیاء
سابق انبیاء
کا تذکرہ
بڑے پیغمبر
چھوٹے پیغمبر
نوحیت
دیگر
ترچھے لکھائی ان کے لیے استعمال کی گئی ہے جسے تمام نےپیغمبر نہیں مانا۔
کاتھولک مقدسین
کنواری مریم
alt= بوک ویلر، جرمنی میں چار مؤلفین انجیل کا رنگ دار شیشہ
رسل
مقرب فرشتے
معترفین
شاگِردان
معلمین
مؤلفین انجیل
آبائے کلیسیا
شہدا
بزرگان
پوپ
انبیا
کنواریاں
قرآن میں اشخاص کے نام
اشخاص
ماورائی
موجودات
جنت میں
انبیاء و
مذکور
اشاره شدہ
نیک افراد
(اسلام
سے پہلے)
مذکور
اشاره شده
دیگر افراد
(اسلام
سے پہلے)
مذکور
اشاره شده
(اسلام
کے بعد)
مذکور
اشارہ شدہ

اسلام کے بعد کے بہت سے اچھے اور برے افراد کے بارےقرآن میں اشارہ موجود ہے

انبیاء کے
رشتہ دار
نیک رشتہ دار
صریح اشارہ
نیک رشتہ دار
اشارہ شدہ
دیگر رشتہ دار
گروه‌ اور قبیلے
اقوام وقبیلے
مذکور
اشاره شده
مختلف گروه
مذکور
اشاره شده
مذہبی گروه‌
مقامات، موجودات‌ و واقعات
مقامات
مذکور
اشاره شده
دینی مقامات
غیر انسان
مادّی
موجودات
آسمانی کتب
منسوب
منسوب
اشیاء
نام‌ لئے
گئےبُت
واقعات
۔
معلومات کتب خانہ
خدا
سب سے زیادہ پھیلنے والے ابراہیمی مذاہب کی علامتیں: یہودیت، مسیحیت اور اسلام
مقدس کتابیں
قیامت اور آخرت
انبیاء
مذہبی علامتیں
فرقے / مذاہب
مقدس مقامات
مذہبی رتبے
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=یرمیاہ&oldid=8747990»
زمرہ جات:
پوشیدہ زمرہ جات:

[8]ページ先頭

©2009-2025 Movatter.jp