Movatterモバイル変換


[0]ホーム

URL:


مندرجات کا رخ کریں
ویکیپیڈیاآزاد دائرۃ المعارف
تلاش

آسیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
آسیہ
(عربی میں:آسياویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
شہریتقدیم مصر  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
درستی -ترمیم سانچہ دستاویز دیکھیے
سلسلہ سے متعلق
القرآن
قرآن میں مذکور خواتین
قرآن کی خطاطی

آسیہ بنت مزاحممصر کے بادشاہفرعون کی بیوی تھیں۔ بہت پارسا اور ہمدرد خاتون تھیں۔ جبموسیٰ علیہ السلام پیدا ہوئے تو ان کی والدہ صاحبہ نے انھیں ایک صندوق میں بند کر کےدریائے نیل میں بہا دیا۔ تاکہ فرعون کو پتہ نہ لگ جائے اور وہ انھیں قتل نہ کر دے۔ جب یہ صندوق فرعون کے محل کے قریب پہنچا تو آسیہ نے صندوق کو دیکھ کر اسے دریا سے باہر نکلوا لیا۔ پیارا ننھا بچہ نظر آیا تو بڑی محبت سے اس کی پرورش کی۔

آسیہ فرعون سے اپنا ایمان مخفی رکھتی تھی اور بعد میں اسے اس کے متعلق علم ہو گیا تھا۔ ان کے بارے میں بعض نصوص اور ان کی شروحات والتفسیر پیش خدمت ہے :

1 - فرمان باری تعالٰی ہے :

"اللہ تعالٰی نے ایمان والوں کے لیے فرعون کی بیوی کی مثال بیان کی ہے کہ جب اس نے کہا اے میرے رب میرے لیے اپنے پاس جنت میں گھر بنا، اورفرعون اوراس کے عمل سے نجات نصیب فرمااورمجھے ظالموں کی قوم سے بھی نجات عطا فرما۔[1]

2 -ابو موسیٰ اشعری بیان کرتے ہیں کہ نبیصلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا :

مردوں میں سے تو بہت سے درجہ کمال تک پہنچے لیکن عورتوں میں سے سوائے فرعون کی بیوی آسیہ اور مریم بنت عمران کے کوئی اور عورت درجہ کمال تک نہیں پہنچی اور عائشہ رضي اللہ تعالٰی عنہا کی باقی سب عورتوں پرفضيلت اسی طرح ہے جس طرح ثرید باقی سب کھانوں پر افضل ہے۔ ۔[2]

3 – ابن عباس بیان کرتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے زمین پر چار لکیریں لگائيں اورفرمانے لگے :

کیا تم جانتے ہو یہ کیا ہے؟ صحابہ کرام نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو زيادہ علم ہے، نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا :

جنتی عورتوں میں سب سے افضلخدیجہ بنت خویلد اورفاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اورفرعون کی بیوی آسیہ بنت مزاحم اورمریم بنت عمران رضي اللہ تعالٰی عنہن اجمعین ہیں۔ ۔[3]

4 - انس بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا :

آپ کو( کمال کے اعتبارسے ) دنیا کی سب عورتوں سے مریم بنت عمران اور خدیجہ بنت خویلد اور فاطمہ بنت محمد ( صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) اور فرعون کی بیوی آسیہ ( رضی اللہ تعالٰی عنہن ) کافی ہیں ۔[4]امام ترمذی نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔

5 - حافظ ابن حجر کا کہنا ہے :

فرعون کی بیوی آسیہ علیہ السلام کے فضائل میں سے ہے کہ انھوں نے دنیا کی ان نعمتوں کے بدلے میں جس میں وہ تھیں دنیا کے عذاب و تکالیف اور بادشاہی کے بدلے میں قتل ہونا اختیار کر لیا اور ان کی موسی علیہ السلام کے متعلق فراست سچی تھی جب انھوں نے موسی علیہ السلام کے بارے میں ( ان کو دریا سے نکالتے ہوئے ) یہ کہا یہ میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ ۔[5]

بیرونی روابط

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]

ترمذی شریف حدیث نمبر1834

  1. التحریم، 11
  2. صحیح بخاری حدیث نمبر 3230، صحیح مسلم حدیث نمبر 2431
  3. مسنداحمد حديث نمبر 2663
  4. سنن ترمذی حدیث نمبر 3878
  5. فتح الباری، 6 / 448
قرآن میں مذکور افراد و اقوام
افراد
عمومی گروہان
خصوصی گروہان
اقوام
اشکال حیات
اسلام میں معزز ترین خواتین
آدم علیہ السلام کے عہد میں
ابراہیم علیہ السلام اور ان کے بیٹوں کے عہد میں
موسیٰ علیہ السلام کے عہد میں
عہدسليمان علیہ السلام
آل عمران
اہل بیت
ابتدائیصوفیاء
قرآن میں اشخاص کے نام
اشخاص
ماورائی
موجودات
جنت میں
انبیاء و
مذکور
اشاره شدہ
نیک افراد
(اسلام
سے پہلے)
مذکور
اشاره شده
دیگر افراد
(اسلام
سے پہلے)
مذکور
اشاره شده
(اسلام
کے بعد)
مذکور
اشارہ شدہ

اسلام کے بعد کے بہت سے اچھے اور برے افراد کے بارےقرآن میں اشارہ موجود ہے

انبیاء کے
رشتہ دار
نیک رشتہ دار
صریح اشارہ
نیک رشتہ دار
اشارہ شدہ
دیگر رشتہ دار
گروه‌ اور قبیلے
اقوام وقبیلے
مذکور
اشاره شده
مختلف گروه
مذکور
اشاره شده
مذہبی گروه‌
مقامات، موجودات‌ و واقعات
مقامات
مذکور
اشاره شده
دینی مقامات
غیر انسان
مادّی
موجودات
آسمانی کتب
منسوب
منسوب
اشیاء
نام‌ لئے
گئےبُت
واقعات
۔
تشریعی کتب
موسی علیہ السلام ۔
زندگی کے مراحل
قریبی شخصیات
متعلقہ موضوعات
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=آسیہ&oldid=8778268»
زمرہ جات:
پوشیدہ زمرہ جات:

[8]ページ先頭

©2009-2025 Movatter.jp