آرتھر کوئسلرآسٹریائی۔مجارستانی نژاد مصنف اور صحافی تھے، جن کی پیدائش 5 ستمبر 1905ء کوبوداپست میں ہوئی اور 1 مارچ 1983ء کولندن میں وفات پائی۔ ابتدائی تعلیممجارستان میں حاصل کرنے کے بعد وہآسٹریا میں تعلیم یافتہ ہوئے۔ 1931ء میں انھوں نے جرمنی کی کمیونسٹ پارٹی میں شمولیت اختیار کی لیکناسٹالن ازم سے مایوس ہو کر 1938ء میں مستعفی ہو گئے۔
1940ء میں برطانیہ منتقل ہونے کے بعد ان کا مشہور ناولظلمتِ نیمروز شائع ہوا جو ضدِہمہ گیریت موضوع پر مبنی تھا اور جس نے انھیں عالمی شہرت دلائی۔ آئندہ 43 برسوں میں کوئسلر نے مختلف سیاسی موضوعات پر لکھا، ناول، یادداشتیں، سوانح اور مضامین تحریر کیے۔ 1949ء میں انھوں نے خفیہ طور پر برطانیہ کے ایک سرد جنگی محاذ کے محکمے انفارمیشن ریسرچ ڈپارٹمنٹ (آئی آر ڈی) کے ساتھ کام شروع کیا جس نے ان کی تحریروں کو دوبارہ شائع اور تقسیم کیا اور ان کی سرگرمیوں کے لیے مالی معاونت بھی فراہم کی۔ 1968ء میں انھیں ”یورپی ثقافت میں نمایاں خدمات“ پر سوننگ انعام ملا[16][17] اور 1972ء میں انھیں کمانڈر آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر (سی بی ای) بنایا گیا۔
1976ء میں ان میںپارکنسن کی بیماری تشخیص ہوئی اور 1979ء میںسرطان خون کی جان لیوا قسم بھی۔ 1 مارچ 1983ء کو کوئسلر اور ان کی اہلیہ سِنتھیا نے لندن میں اپنی رہائش گاہ پر نیند کی گولیاں زیادہ مقدار میں لے کر اجتماعی خودکشی کر لی۔