منتخب مضمونجمعیۃ علماء ہندبھارتی مسلمانوں کی ایک متحرک و فعال تنظیم ہے، جس میں فی الحالدیوبندی مکتب فکر سے تعلق رکھنےعلماء زیادہ فعال ہیں۔ نومبر 1919ء میں اس کی بنیادعبد الباری فرنگی محلی،ابو المحاسن محمد سجاد،کفایت اللہ دہلوی، عبد القادر بدایونی، سلامت اللہ فرنگی محلی، انیس نگرامی، احمد سعید دہلوی، ابراہیم دربھنگوی، محمد اکرام خان کلکتوی،محمد ابراہیم میر سیالکوٹی اورثناء اللہ امرتسری سمیتعلمائے کرام کی ایک جماعت نے رکھی تھی۔ جمعیت نےانڈین نیشنل کانگریس کے ساتھ مل کرتحریک خلافت میں نمایاں کردار ادا کیا تھا۔ اس نےمتحدہ قومیت کا موقف اختیار کرتے ہوئےتقسیم ہند کی مخالفت کی اور یہ موقف اپنایا کہ ہندوستان کے مسلمان اور غیر مسلم ایک ہی قوم کی تشکیل کرتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں جمعیت کے ایک مختصر حصے نےجمعیۃ علماء اسلام کے نام سے علاحدہ ہو کرتحریک پاکستان کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا۔ جمعیت کے آئین کا مسودہ کفایت اللہ دہلوی نے تیار کیا تھا۔ آزادی ہند کے بعد جمعیت نے اپنی سرگرمیوں میں تنوع اختیار کیا اور زیادہ تر رفاہی میدانوں میں متحرک رہی۔ جمعیت کی اب پورے ہندوستان میں ریاستی اکائیاں ہیں، مثلاً: جمعیۃ علماء آسام، جمعیۃ علماء بہار، جمعیۃ علماء جھارکھنڈ، جمعیۃ علماء کرناٹک، جمعیۃ علماء مدھیہ پردیش، جمعیۃ علماء مہاراشٹر، جمعیۃ علماء راجستھان، جمعیۃ علماء اتر پردیش، جمعیۃ علماء اتراکھنڈ، جمعیۃ علماء تلنگانہ، جمعیۃ علماء مغربی بنگال اور جمعیۃ علماء اڈیشا۔ | خبروں میں
کیا آپ جانتے ہیں؟ • …کہسورۃ المجادلہ واحد سورۃ ہے جس کی تمام آیات میں اللہ کا نام لیا گیا ہے۔؟ ویکیپیڈیا ایک تحریک
آج کا لفظ2
کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت233,908 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اسصفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | ||
منتخب فہرستجمہوریہ ترکیہ، 81 صوبوں (ترکی: il/vilayet) میں منقسم ہے۔ ہر صوبہ مختلف تعداد میں اضلاع میں منقسم ہے۔ صوبائی گورنر صوبہ کے مرکزی ضلع میں ہوتا ہے۔ مرکزی ضلع کا نام عام طور پر صوبے کے نام پر ہوتا ہے۔ صوبہ مقرر کردہ گورنر کے زیر انتظام ہوتا ہے۔سلطنت عثمانیہ اور ابتدائی ترک جمہوریہ میں متعلقہ اکائیولایت تھی۔29 اکتوبر 1923ء کوسلطنت عثمانیہ کےخاتمے اور جمہوریہ ترکی کے باضابطہ قیام کے بعد انتظامی نظام میں تبدیلیاں کی گئیں۔ دو سال بعدصوبہ اردھان،بے اوغلو،چاتالجا،تونجیلی،عرگانی،گلیبولو، جنک،قوزان،اولتو،موش،سیورک اوراسکودار کے صوبوں کو اضلاع میں تبدیل کر دیا گیا۔ | |||
تاریخآج: اتوار،26 اکتوبر2025عیسوی بمطابق4 جمادی الاول1447ہجری (م ع و)
| |||
ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایکآزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہاردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں233,908مضامین موجود ہیں۔ ہمارے ساتھ شامل ہوں | |||
|
| مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |