منتخب مضمونبینکاکتھائی لینڈ کادار الحکومت اور سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے۔ یہ شہر وسطی تھائی لینڈ میںدریائے چاو پھرایا ڈیلٹا میں 1,568.7 مربع کلومیٹر (605.7 مربع میل) پر محیط ہے اور 2020ء تک اس کی تخمینہ آبادی 10.539 ملین ہے، جو ملک کی آبادی کا 15.3 فیصد ہے۔ 2010ء کی مردم شماری میں 14 ملین سے زیادہ لوگ (22.2 فیصد) ارد گرد کےبینکاک میٹروپولیٹن علاقہ کے اندر رہتے تھے، جس نے بنکاک کو ایک انتہائی قدیم شہر بنا دیا، جس نے تھائی لینڈ کے دیگر شہری مراکز کو قومی معیشت میں سائز اور اہمیت دونوں لحاظ سے بونا کر دیا ہے۔ بنکاک کی جڑیںپندرہویں صدی میںمملکت ایوتھایا کے دوران میں ایک چھوٹی تجارتی پوسٹ سے ملتی ہیں، جو آخر کار بڑھی اور دو دار الحکومتوں کا مقام بن گیا،مملکت تھون بوری 1768ء میں اورمملکت رتناکوسین 1782ء میں۔ بنکاکسیام کی جدید کاری کا مرکز تھا، جسےانیسویں صدی کے آخر میںتھائی لینڈ کا نام دیا گیا، کیونکہ ملک کو مغرب کے دباؤ کا سامنا تھا۔یہ شہربیسویں صدی کے دوران میں تھائی لینڈ کی سیاسی جدوجہد کے مرکز میں تھا، کیونکہ ملک نے مطلق العنان بادشاہت کا خاتمہ کیا، آئینی حکمرانی کو اپنایا اور متعدد بغاوتیں اور کئی تحریکیں چلیں۔ یہ شہر، 1972ء میںبینکاک میٹروپولیٹن ایڈمنسٹریشن کے تحت ایک خصوصی انتظامی علاقے کے طور پر شامل کیا گیا، 1960ء سے 1980ء کی دہائی کے دوران میں تیزی سے ترقی کرتا رہا اور ابتھائی لینڈ کیسیاست،معیشت،تعلیم، میڈیا اور جدید معاشرے پر نمایاں اثر ڈال رہا ہے۔ | خبروں میں
کیا آپ جانتے ہیں؟ • … کہفاطمہ بنت اسد پہلی ہاشمی خاتون تھیں جنھوں نےہاشمی مرد سے شادی کی؟ ویکیپیڈیا ایک تحریک
آج کا لفظ4
کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت233,958 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اسصفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔ | ||
منتخب فہرستپاکستان ریلویز کا جال تمام ملک میں پھیلا ہوا ہے۔ تقریباً سبھی ریلوے لائنبراڈ گیج ہیں۔ پاکستان ریلوے کا نیٹ ورک مین لائنوں اور برانچ لائنوں میں تقسیم ہے۔ پاکستان ریلویز کا صدر دفترلاہور میں ہے اور یہ پورےپاکستان میں 7,791 کلومیٹر (4,650 میل) آپریشنل ٹریک کا مالک ہے۔ جس میں 7,346 کلومیٹر براڈ گیج اور 445 کلومیٹر میٹر گیج ہے اور 1,043 کلومیٹر ڈبل ٹریک اور 285 کلومیٹر برقی حصے پر مشتمل ہے۔ پاکستان ریلوے کے 625 فعال اسٹیشن ہیں۔ جو مال بردار اور مسافر دونوں کی خدمات پیش کرتا ہے۔ پاکستان ریلویز کی ٹرینوں کی رفتار زیادہ سے زیادہ 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ پاکستان ریلویز جس کا سابقہ نام 1947ء سے فروری 1961ء تک شمال مغربی ریلوے اور فروری 1961ء سے مئی 1974ء تکپاکستان مغربی ریلوے تھا،حکومت پاکستان کا ایک محکمہ ہے جوپاکستان میںریلوے خدمات فراہم کرتا ہے۔موجودہپاکستان میں ریلوے کا آغاز 13 مئی 1861ء میں ہوا جبکراچی سےکوٹری 169 کلومیٹر ریلوے لائن کا افتتاح ہوا۔ 24 اپریل 1865ء کولاہور -ملتان ریلوے لائن کو ٹرینوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔ 6 اکتوبر 1876ء کودریائے راوی,دریائے چناب اوردریائے جہلم پر پلوں کی تعمیر مکمل ہو گئی اورلاہور -جہلم ریلوے لائن کو کھول دیا گیا۔ 1 جولائی 1878ء کولودهراں -پنوعاقل 334 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کا افتتاح ہوا۔ 27 اکتوبر 1878ء کودریائے سندھ کے مغربی کنارے پرکوٹری سےسکھر براستہدادو اورلاڑکانہ ریلوے لائن کو ٹرینوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔ رک سےسبی تک ریلوے لائن بچھانے کا کام جنوری 1880ء میں مکمل ہوا۔ اکتوبر 1880ء میںجہلم -راولپنڈی 115 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کو ٹرینوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔ 1 جنوری 1881ء کوراولپنڈی -اٹک کے درمیان 73 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کو کھول دیا گیا۔ 1 مئی 1882ء کو خیرآباد کنڈ -پشاور 65 کلومیٹر طویل ریلوے لائن تعمیر مکمل ہو گئی۔ 31 مئی 1883ء کودریائے سندھ پراٹک پل کی تعمیر مکمل ہونے کے بعدپشاور -راولپنڈی سے بذریعہ ریل منسلک ہو گیا۔ | |||
تاریخآج: پير،27 اکتوبر2025عیسوی بمطابق5 جمادی الاول1447ہجری (م ع و)
| |||
ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!ویکیپیڈیا ایکآزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہاردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں233,958مضامین موجود ہیں۔ ہمارے ساتھ شامل ہوں | |||
|
| مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں! |