Movatterモバイル変換


[0]ホーム

URL:


مندرجات کا رخ کریں
ویکیپیڈیاآزاد دائرۃ المعارف
تلاش

صفحۂ اول

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ویکیپیڈیا میں خوش آمدید

منتخب مضمون

ابو بکر صدیق عبد اللہ بن ابو قحافہ تیمی قریشی (پیدائش:573ء— وفات:22 اگست634ء) پہلےخلیفہ راشد،عشرہ مبشرہ میں شامل،پیغمبر اسلام کےوزیر،صحابی وخسر اورہجرت مدینہ کے وقت رفیق سفر تھے۔اہل سنت و الجماعت کے یہاں ابو بکر صدیق انبیا اور رسولوں کے بعد انسانوں میں سب سے بہتر، صحابہ میں ایمان و زہد کے لحاظ سے سب سے برتر اور ام المومنینعائشہ بنت ابی بکر کے بعد پیغمبر اسلام کے محبوب تر تھے۔ عموماً ان کی کنیت "ابو بکر" کے ساتھ صدیق کا لقب لگایا جاتا جسے ابو بکر صدیق کی تصدیق و تائید کی بنا پر پیغمبر اسلام نے دیا تھا۔

ابو بکر صدیقعام الفیل کے دو برس اور چھ ماہ بعد سنہ 573ء میںمکہ میں پیدا ہوئے۔دور جاہلیت میں ان کا شمارقریش کے متمول افراد میں ہوتا تھا۔ جب پیغمبر اسلام نے ان کے سامنےاسلام پیش کیا تو انھوں نے بغیر کسی پس و پیش کے اسلام قبول کر لیا اور یوں وہ آزاد بالغ مردوں میں سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے کہلائے۔ قبول اسلام کے بعد تیرہ برس مکہ میں گزارے جو سخت مصیبتوں اور تکلیفوں کا دور تھا۔ بعد ازاں پیغمبر اسلام کی رفاقت میں مکہ سےیثرب ہجرت کی، نیزغزوہ بدر اور دیگر تمام غزوات میں پیغمبر اسلام کے ہم رکاب رہے۔ جب پیغمبر محمد مرض الوفات میں گرفتار ہوئے تو ابو بکر صدیق کو حکم دیا کہ وہمسجد نبوی میں امامت کریں۔ پیر 12 ربیع الاول سنہ 11ھ کو پیغمبر نے وفات پائی اور اسی دن ابو بکر صدیق کے ہاتھوں پر مسلمانوں نے بیعت خلافت کی۔ منصب خلافت پر متمکن ہونے کے بعد ابو بکر صدیق نے اسلامی قلمرو میں والیوں، عاملوں اور قاضیوں کو مقرر کیا، جا بجا لشکر روانہ کیے،اسلام اور اس کے بعض فرائض سے انکار کرنے والے عرب قبائل سے جنگ کی یہاں تک کہ تمامجزیرہ عرب اسلامی حکومت کا مطیع ہو گیا۔ فتنہ ارتداد فرو ہو جانے کے بعد ابو بکر صدیق نےعراق اورشام کو فتح کرنے کے لیے لشکر روانہ کیا۔ ان کے عہد خلافت میں عراق کا بیشتر حصہ اور شام کا بڑا علاقہ فتح ہو چکا تھا۔ پیر 22 جمادی الاخری سنہ 13ھ کو تریسٹھ برس کی عمر میں ابو بکر صدیق کی وفات ہوئی اورعمر بن خطاب ان کے جانشین ہوئے۔

خبروں میں

مارک کارنی
مارک کارنی

کیا آپ جانتے ہیں؟

 • …کہ مہاراجا رنجیت سنگھ کی فوج کے کمانڈر انچیفہری سنگھ نلوہ دنیا کے واحد غیر مسلم جنرل تھے جنھوں نے افغانوں پر حکومت کی؟


ویکیپیڈیا ایک تحریک

کاغذی کے بجائے برقی کتاب، جہاں جگہ کی کوئی قید نہیں ہوتی!

آج کا لفظ

6
عموماً کہا جاتا ہے: ہم وہاں سےبے نیل و مرام آئے
لیکن درست جملہ یوں ہوگا: ہم وہاں سےبے نیل مرام آئے
اس لیے کہ:نیل یعنیپانا، حاصل کرنا اورمرام یعنیمقصد، نیل مرام کا مطلب ہوتا ہےحصول مقصد۔
لہذاان دونوں لفظوں کے درمیان و کا استعمال درست نہیں۔


کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟

اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت218,994 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اسصفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔


منتخب فہرست

انڈین نیشنل کانگریس کا صدر،انڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) کا چیفچیف ایگزیکٹو ہوتا ہے، جوبھارت کی اہم سیاسی جماعتوں میں سے ایک ہے۔ آئینی طور پر، صدر کا انتخاب ایک الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے جوپردیش کانگریس کمیٹیوں اورآل انڈیا کانگریس کمیٹی کے اراکین پر مشتمل ہوتا ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں کسی بھی وجہ سے جیسے کہ اوپر منتخب صدر کی موت یا استعفیٰ، سب سے سینئر جنرل سکریٹری صدر کے معمول کے فرائض اس وقت تک انجام دیتا ہے جب تک کہ ورکنگ کمیٹیآل انڈیا کانگریس کمیٹی کی طرف سے ایک عارضی صدر کا تقرر نہ کر دے جو باقاعدہ صدر کے انتخاب کے التوا میں ہے۔

دسمبر1885ء میں پارٹی کی بنیاد رکھنے کے بعد،ومیش چندر بنرجی اس کے پہلے صدر بنے۔1885ء سے1933ء تک صدارت کی مدت صرف ایک سال تھی۔1933ء کے بعد سے صدر کے لیے ایسی کوئی معین مدت نہیں تھی۔جواہر لعل نہرو کی وزارت عظمیٰ کے دوران، وہ شاذ و نادر ہیانڈین نیشنل کانگریس کی صدارت پر فائز رہے، حالانکہ وہ ہمیشہ پارلیمانی پارٹی کے سربراہ تھے۔ ایک ڈھانچہ والی پارٹی ہونے کے باوجود،اندرا گاندھی کے تحت کانگریس نے1978ء کے بعد کوئی تنظیمی انتخابات نہیں کرائے تھے۔ 1978ء میں،اندرا گاندھی نےانڈین نیشنل کانگریس سے علیحدگی اختیار کی اور ایک نئی اپوزیشن پارٹی بنائی، جسے عام طور پرکانگریس (آئی) کہا جاتا ہے، جسےبھارتی الیکشن کمیشن نے1980ء کے عام انتخابات کے لیے حقیقیانڈین نیشنل کانگریس قرار دیا۔اندرا گاندھی نےکانگریس (آئی) کے قیام کے بعد ایک ہی شخص کو کانگریس کا صدر اور بھارت کا وزیر اعظم رکھنے کے رواج کو ادارہ بنایا۔ ان کے جانشینراجیو گاندھی اورپی وی نرسمہا راؤ نے بھی اس مشق کو جاری رکھا۔بہر حال،2004ء میں، جب کانگریس دوبارہ اقتدار میں آئی،منموہن سنگھ پہلے اور واحد وزیر اعظم بن گئے جو دونوں عہدوں پر فائز صدر کے عمل کے قیام کے بعد سے پارٹی کے صدر نہیں رہے۔

مکمل فہرست دیکھیں

تاریخ

آج: منگل،18 مارچ2025عیسوی بمطابق18 رمضان1446ہجری (م ع و)


واقعات
ولادت
وفیات

ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!

ویکیپیڈیا ایکآزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہاردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں218,994مضامین موجود ہیں۔

ہمارے ساتھ شامل ہوں
اگر آپ کا کھاتہ پہلے سے ہے تو براہ کرملاگ ان ہوں
کیا آپ نے ابھی تک کھاتہ نہیں بنایا؟ابھی بنائیں


ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹس پر شامل ہوں: اور

ویکیپیڈیا صحت ومعتبریت کی کوئی ضمانت فراہم نہیں کرتا۔
ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن ویکیپیڈیا پر موجود مواد کی صحت کا ذمہ دار نہیں ہے۔ ہر ترمیم کنندہ خود اپنی ترمیم کا ذمہ دار ہے۔
ہم سے رابطہ کریںمدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں!


اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=صفحۂ_اول&oldid=6358927»
زمرہ:

[8]ページ先頭

©2009-2025 Movatter.jp